02:58    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

فنانظامی کانپوری کی شاعری

1137 1 0 00

جب میرے راستے میں کوئی میکدا پڑا

مجھ کو خود اپنے غم کی طرف دیکھنا پڑا

 

معلوم اب ہوئی تری بیگانگی کی قدر

اپنوں کے التفات سے جب واسطا پڑا

 

اک بادہ کش نے چھین لیا بڑھ کے جامِ مَے

ساقی سمجھ رہا تھا سبھی کو گرا پڑا

 

ترکِ تعلقات کو اک لمحہ چاہیے

لیکن تما م عمر مجھے سوچنا پڑا

 

یوں جگمگا رہا ہے مرا نقشِ پا فناؔ

جیسے ہو راستے میں کوئی آئینا پڑا

0.0 " 0 "ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

فنانظامی کانپوری کی شاعری

مزید شاعری

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔