(امیر خسرو کی ایک فارسی غزل کا منظوم ترجمہ از صوفی تبسّم)
یہ رنگینیِ نوبہار، اللہ اللہ
یہ جامِ مے خوشگوار، اللہ اللہ
اُدھر ہیں نظر میں نظارے چمن کے
اِدھر رُوبرو رُوئے یار، اللہ اللہ
اُدھر جلوۂ مضطرب، توبہ توبہ
اِدھر یہ دلِ بے قرار، اللہ اللہ
وہ لب ہیں کہ ہے وجد میں موجِ کوثر
وہ زلفیں ہیں یا خلد زار، اللہ اللہ
میں اِس حالتِ ہوش میں مست و بیخود
وہ مستی میں بھی ہوشیار، اللہ اللہ