02:39    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

ارشاد احمد فاضلی کا تعارف

( 1923-2005 )

ارشاد احمد فاضلی المعروف امید فاضلی 17 نومبر 1923 کو ڈبائی، بلندشہر ضلع، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام سید محمد فاروق حسن فاضلی تھا ۔ ڈبائی سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد میرٹھ گئے جہاں سے میٹرک کیا ازاں بعد علی گڑھ محمڈن کالج اور یونیورسٹی سے گریجویشن کیا اور پھر 1940 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے گریجویشن کیا ۔1944 ء میں وہ کنٹرولر آف ملٹری اکاونٹس کے محکمے سے وابستہ ہوئے۔ 1952ء میں پاکستان آ گئے اور کراچی میں مستقل قیام کیا۔ ملٹری اکاؤنٹس کے ادارے میں ہی خدمات انجام دینے کے بعد ریٹائرڈ ہوئے۔ اس وقت کراچی کے ایک مجلہ سیپ کے مدیر نسیم درانی صاحب نے جب الفاظ کا اجرا کیا تو ریٹائرڈ شاعر و ادیب امید فاضلی کو اس کی ادارت سونپ دی ۔

امید فاضلی نے شاعری کی ابتدا 15 برس کی عمر میں کی، پہلے شکیل بدایونی اور پھر نوح ناروی سے شرف تلمذ حاصل رہا۔ ابتدا میں وہ امید ڈبائیوی کے نام سے شاعری کرتے تھے بعد ازاں انہوں نے امید فاضلی کا قلمی نام اختیار کیا۔ امید فاضلی کی ابتدائی شہرت غزل سے ہوئی۔ تاہم بچپن سے مرثیہ خوانی کرنے کے باعث انہوں نے 1949ء سے مرثیہ گوئی کے میدان میں اپنا قلم رواں کیا اور ملک گیر شہرت پائی۔ امید فاضلی نے فنِ شاعری میں ہر صنفِ سخن میں طبع آزمائی کی۔ غزل، نظم، سلام، نوحہ، حتی کہ گیت بھی لکھے۔ ان کے کئی اشعار ضرب المثل کا درجہ رکھتے ہیں۔

بچپن سے مجالس اور مرثیہ خوانی کے باعث امید فاضلی کے ذہن میں اوزان و بحورزچ بس گئے تھے۔ نوح ناروی کی رہنمائی بھی ملی لہذا 1949ء میں 35 بند پر مشتمل پہلا مرثیہ یا رب بحقِ خونِ شہیدانِ کربلا کہا۔ اگرچہ 1949ء سے 1972ء تک وہ ایک غزل گو شاعر کی حیثیت سے ہی پہچانے گئے لیکن 1972ء میں جب انہوں نے دوسرا مرثیہ زبانِ عجز کھلی ہے تو مدعا مانگوں کہا، پھر اس کے بعد مرثیہ کہتے چلے گئے اور مرثیہ گوئی میں وہ مقام پایا کہ پاکستان ٹیلی وژن اور ریڈیو پاکستان پر ہر سال محرم میں ان کا مرثیہ تحت اللفظ پیش کیا جانے لگا۔ ان کے مرثیوں کے مجموعہ سر نینوا پر میر انیس ایوارڈ بھی دیا گیا۔ مشفق خواجہ اور پروفیسر کرار حسین نے ان کی غزلیہ شاعری کو سراہا۔

28 اور29 ستمبر 2005ء کی درمیانی شب اردو کے ممتاز شاعر امید فاضلی کراچی میں وفات پاگئے۔ کراچی میں سخی حسن کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔

ارشاد احمد فاضلی کی شاعری

ارشاد احمد فاضلی کا مجموعہ کلام

ہم معذرت خواہ ہیں کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔