06 Dec 1958
جب کبھی اردو شاعری پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ اس کے دامن میں حقیقی قوت تخیل کے حامل اذہان کا قحط پڑ گیا ہے‘ تب تب ایسے شعرا ءسامنے آتے ہیں جو کہ ایسے الزامات کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دیتے ہیں۔معروف شاعر سعود عثمانی کا تیسرا شعری مجموعہ ’جل پری‘ بھی کچھ ایسا ہی تاثر پیش کرتا ہے۔
سعود عثمانی اس سے قبل دو شعری مجموعے ’قوس ‘اور’بارش ‘شائع کرچکے ہیں اور ان کا تیسرا شعری مجموعہ جل پری ہے جو رواں برس منظرِ عام پر آیا ہے۔
جل پری 175 صفحات پر مشتمل ہے اور اس میں شامل غزلوں اور نظموں کی کل تعداد73 ہے جن میں سے’عشق گرد ‘ اور’جل پری‘ معرکے کی چیز ہیں۔
کتاب کی طباعت معیاری اور سرورق انتہائی دیدہ زیب ہے اور کتاب کی طباعت میں سب سے خوب صورت شے اس میں لگا بک نوٹ ہے جو کہ عموماً اردوشا عری کی کتب میں نہیں پایا جاتا۔