11:32    , ہفتہ   ,   04    مئی   ,   2024

جگر مراد آبادی کی شاعری

2592 6 0 14.4

آدمی، آدمی سے ملتا ہے

دل مگر کم کسی سے ملتا ہے

بھول جاتا ہوں میں ستم اس کے

وہ کچھ اس سادگی سے ملتا ہے

مل کے بھی جو کبھی نہیں ملتا

ٹوٹ کر دل اسی سے ملتا ہے

آج کیا بات ہے کہ پھولوں کا؟

رنگ تیری ہنسی سے ملتا ہے

سلسلہ فتنۂ قیامت کا

تیری خوش قامتی سے ملتا ہے

کاروبار جہاں سنورتے ہیں

ہوش جب بے خودی سے ملتا ہے

روح کو بھی مزا محبت کا

دل کی ہمسائگی سے ملتا ہے

4.4 "7"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

براہ راست 1 تبصرہ

Shoaib Ahmed
Shoaib Ahmed

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔