06:55    , اتوار   ,   19    مئی   ,   2024

نظمیں

شاہین اقبال اثرؔ - بچوں کے ترانے

466 0 0 00

نہیں مانندِ دشمن، جاں بچانا جانتے ہیں ہم

وطن کی عاشقی میں جاں سے جانا جانتے ہیں ہم

 

سروں کے سامنے سر کو اٹھانا جانتے ہیں ہم

سرِ میدانِ حق سر کو سجانا جانتے ہیں ہم

 

حصولِ جنت الفردوسِ لامحدود کی خاطر

متاعِ دارِ فانی کو لٹانا جانتے ہیں ہم

 

بجھا سکتے نہیں اعدائے دیں، اسلام کی شمع

کہ خوں دے کر بھی یہ شمع جلانا جانتے ہیں ہم

 

اگر تم تجربے کرتے ہو آئے دن تو مت بھولو

کہ تم سے بڑھ کے میزائل بنانا جانتے ہیں ہم

 

مسلسل دوش دینا اور مچانا خوب واویلا

ہے ہمسائے کا یہ حربہ پرانا جانتے ہیں ہم

 

بھلا ان دھمکیوں سے دھونس سے مرعوب کیوں ہوتے

کہ زیرِ تیغ بھی جب مسکرانا جانتے ہیں ہم

 

ہمارے آب پر قبضہ جمائے کب سے بیٹھا ہے

ہے تیرا ظرف مشہورِ زمانہ جانتے ہیں ہم

 

اگر ہے شوق طاقت آزمائی کا، مقابل آ

مزہ تجھ کو بھی جنگوں کا چکھانا جانتے ہیں ہم

 

ہے مثلِ فیل تیرا جسم لیکن دل ہے گیدڑ سا

کہ سن پینسٹھ میں تیرا مات کھانا جانتے ہیں ہم

0.0 " 0 "ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔