03:00    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

نظمیں

شاہین اقبال اثرؔ - جانوروں سےمتعلق کی نظمیں

486 0 0 00

یقیناً خود پہ اتراتا ہے بکرا

فقط ’’میں میں‘‘ ہی چِلاتا ہے بکرا

 

کوئی اس کے مقابل لاکھ بولے

بس اپنی دھن میں ہی گاتا ہے بکرا

 

میں آیا فلاں کے گھر میں دیکھو

زمانے بھر کو بتلاتا ہے بکرا

 

جو ’’دس‘‘ سے کم لگائے اس کی قیمت

اسے خاطر میں کب لاتا ہے بکرا

 

نہیں آسان بکرے تک رسائی

بڑی مشکل سے ہاتھ آتا ہے بکرا

 

کوئی گاہک جو چاہے دانت گننا

جھکا کر سر کو شرماتا ہے بکرا

 

اسے پانی سے نہلاتے ہیں بچے

لہو سے خود کو نہلاتا ہے بکرا

 

تگ و دَو سے ملا کرتا ہے لیکن

سہولت سے چلا جاتا ہے بکرا

0.0 " 0 "ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔