04:29    , اتوار   ,   19    مئی   ,   2024

نظمیں

شاہین اقبال اثرؔ - جانوروں سےمتعلق کی نظمیں

733 0 0 00

خود کو قصائیوں سے بچائے کب تلک

بکرے کا باپ خیر منائے کب تلک

 

چھپتا پھرے گا تابکہ ریوڑ کے درمیاں

اور گاہکوں سے خود کو بچائے گا کب تلک

 

بیسن پکا کے تجھ پھلائیں گے تاجران

لاغر بھلا تو خود کو بنائے گا کب تلک

 

کب تک رہے گا اپنے عزیزوں کے آس پاس

سچ سچ بتا تو گھر مرے آئے گا کب تلک

 

کب تک نہ باز آئے گا اٹھکھیلیوں سے تو

سینگ اپنے بھائیوں سے لڑائے گا کب تلک

 

سونے نہ دے رات کو ’’میں میں‘’ کے شور سے

آخر محلے بھر کو جگائے گا کب تلک

 

وقتِ فنا بھی اپنی انا کا تجھ کو زعم

’’میں میں‘‘ کا فلسفہ تو سنائے گا کب تلک

0.0 " 0 "ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔