02:38    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

احمد فراز کی شاعری

597 0 0 00

سنا ہے لوگ اُسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

تو اس کے شہر میں‌کچھ دن ٹھہر کے دیکھتےہیں

 

سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سے

سو اپنے آپ کو برباد کرکے دیکھتے ہیں

 

سنا ہے درد کی گاہک ہے چشمِ ناز اس کی

سو ہم بھی اس کی گلی سے گزر کے دیکھتے ہیں

 

سنا ہے اس کو بھی ہے شعر و شاعری سے شغف

تو ہم بھی معجزے اپنے ہنر کے دیکھتے ہیں

 

سنا ہے بولےتو باتوں سے پھول جھڑتے ہیں

یہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں

 

سنا ہے رات اسے چاند تکتا رہتا ہے

ستارے بام فلک سے اتر کے دیکھتے ہیں

 

نا ہے دن کو اسے تتلیاں ستاتی ہیں

سنا ہے رات کو جگنو ٹھہر کے دیکھتےہیں

 

سنا ہے حشر ہیں‌اس کی غزال سی آنکھیں

سنا ہے اس کو ہرن دشت بھر کے دیکھتے ہیں

 

سنا ہے رات سے بڑھ کر ہیں‌کاکلیں اس کی

سنا ہے شام کو سائے گزر کے دیکھتے ہیں

 

سنا ہے اس کی سیہ چشمگی قیامت ہے

سو اس کو سرمہ فروش آہ بھر کے دیکھتے ہیں

 

سنا ہےجب سے حمائل ہے اس کی گردن میں

مزاج اور ہی لعل و گوہر کے دیکھتے ہیں

 

سنا ہے اس کے بدن کی تراش ایسی ہے

کہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیں

 

سنا ہے اس کے لبوں سے گلاب جلتے ہیں

سو ہم بہار پہ الزام دھر کےدیکھتے ہیں

 

سنا ہے آئینہ تمثال ہے جبیں اس کی

جو سادہ دل ہیں‌اسے بن سنور کے دیکھتے ہیں

 

بس اک نگاہ سے لٹتا ہے قافلہ دل کا

سو راہ روانِ تمنا بھی ڈر کے دیکھتے ہیں

 

سنا ہے چشمِ تصور سے دشتِ امکاں میں

پلنگ زاویے اس کی کمر کےدیکھتے ہیں (غیر مصدقہ)

 

وہ سرو قد ہے مگر بے گل مراد نہیں

کہ اس شجر پہ شگوفے ثمر کے دیکھتے ہیں

 

بس اک نگاہ سے لوٹا ہے قافلہ دل کا

سو رہ روان تمنا بھی ڈر کے دیکھتے ہیں

 

سنا ہے اس کے شبستاں سے متصل ہے بہشت

مکیں‌ ادھر کے بھی جلوے اِدھر کے دیکھتے ہیں

 

کسے نصیب کے بے پیرہن اسے دیکھے

کبھی کبھی درودیوار گھر کے دیکھتے ہیں

 

رکے تو گردشیں اس کا طواف کرتی ہیں

چلے تو اس کو زمانے ٹھہر کے دیکھتے ہیں

 

کہانیاں ہی سہی ، سب مبالغے ہی سہی

اگر وہ خواب ہے تعبیر کرکے دیکھتے ہیں

 

اب اس کے شہر میں‌ٹھہریں کہ کوچ کر جائیں

فراز آؤ ستارے سفر کے دیکھتے ہیں‌‌

0.0 " 0 "ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔