12:37    , اتوار   ,   19    مئی   ,   2024

احمد فراز کی شاعری

1624 1 0 05

قربتوں میں بھی جدائی کے زمانے مانگے

دل وہ بے مہر کہ رونے کے بہانے مانگے​

 

ہم نہ ہوتے تو کسی اور کے چرچے ہوتے

خلقتِ شہر تو کہنے کو فسانے مانگے​

 

یہی دل تھا کہ ترستا تھا مراسم کے لیئے

اب یہی ترکِ تعلق کے بہانے مانگے​

 

اپنا یہ حال کہ جی ہار چکے لٹ بھی چکے

اور محبت وہی انداز پرانے مانگے​

 

زندگی ہم ترے داغوں سے رہے شرمندہ

اور تو ہے کہ سدا آئنہ خانے مانگے​

 

دل کسی حال پہ قانع ہی نہیں جانِ فراز

مل گئے تم بھی تو کیا اور نہ جانے مانگے

5.0 "2"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔