03:04    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

ابن صفی کی شاعری

942 2 0 04

راہ طلب میں کون کسی کا اپنے بھی بیگانےہیں

چاند سے مکھڑے رشک غزالاں سب جانے پہچانے ہیں

 

تنہائی سی تنہائی ہے کیسے کہیں کیسے سمجھائیں

چشم و لب و رخسار کی تہ میں روحوں کے ویرانے ہیں

 

اف یہ تلاش حسن و حقیقت کس جا ٹھہریں جائیں کہاں

صحن چمن میں پھول کھلے ہیں صحرا میں دیوانے ہیں

 

ہم کو سہارے کیا راس آئیں اپنا سہارا ہیں ہم آپ

خود ہی صحرا خود ہی دوانے شمع نفس پروانے ہیں

 

بالآخر تھک ہار کے یارو ہم نے بھی تسلیم کیا

اپنی ذات سے عشق ہے سچا باقی سب افسانے ہیں

4.0 "3"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

ابن صفی کی شاعری

مزید شاعری

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔