11:43    , ہفتہ   ,   18    مئی   ,   2024

مرزا رفیع سودا کی شاعری

534 0 0 00

ہندو ہیں بُت پرست، مسلماں خدا پرست

پوجوں میں اُس کسی کو جو ہو آشنا پرست

 

اس دور میں گئی ہے مروّت کی آنکھ پھُوٹ

معدوم ہے جہان سے چشمِ حیا پرست

 

دیکھا ہے جب سے رنگِ گفک تیرے پاؤں میں

آتش کو چھوڑ گبر ہوئے ہیں حنا پرست

 

چاہے کہ عکسِ دوست رہے تجھ میں جلوہ گر

آئینہ وار دل کو رکھ اپنے صفا پرست

 

آوارگی سے خوش ہوں میں اتنا کہ بعدِ مرگ

ہر ذرّہ میری خاک کا ہووے ہوا پرست

 

خاکِ فنا کو تاکہ پرستش تُو کر سکے

جوں خضر مت کہائیو آبِ بقا پرست

 

سودا سے شخص کے تئیں آزردہ کیجیے

اے خود پرست حیف، نہیں تُو وفا پرست

0.0 " 0 "ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

مرزا رفیع سودا کی شاعری

مزید شاعری

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔