11:43    , ہفتہ   ,   18    مئی   ,   2024

شکیل بدایونی کی شاعری

814 2 0 05

اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا 

جانے کیوں آج ترے نام پہ رونا آیا 

یوں تو ہر شام امیدوں میں گزر جاتی ہے 

آج کچھ بات ہے جو شام پہ رونا آیا

کبھی تقدیر کا ماتم کبھی دنیا کا گلہ 

منزلِ عشق میں ہر گام پہ رونا آیا 

مجھ پہ ہی ختم ہوا سلسلۂ نوحہ گری 

اس قدر گردش ایام پہ رونا آیا 

جب ہوا ذکر زمانے میں محبت کا شکیلؔ 

مجھ کو اپنے دل ناکام پہ رونا آیا​

5.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔