“اللہ تعالیٰ نے بنی نوع انسان کو حواس خمسہ عطا فرمائے ہیں ۔ یعنی ایک ناک سونگھنے کے لیے، ایک زبان چکھنے کےلیے، دو عدد آنکھیں دیکھنے کے لیے، دو عدد کان سننے کے لیے اورتمام بدن پر موجود جِلد محسوس کرنے لیے عطا کی ہے۔
اِن پانچوں حواس کا استعمال اسی تناسب سے کیا جانا چاہیے۔ یعنی انسان بلاوجہ لوگوں کے معاملات کم سونگھے ، کم اور جائز مال کھائے ، کم بات کرے مگر جب کرے حق بات کرے، کائنات کو زیادہ سے زیادہ دیکھے اور اس پر غور کرے، پریشان حال لوگوں کے حالات زیادہ سُنے اور اُن کے دکھوں کو بہت زیادہ محسوس کرے ۔
یہی ان حواس کا بہتر استعمال ہے اور اسی طرح ہماری زندگی بلکہ ہماراپورا معاشرہ بہتر ہو سکتا ہے۔”