بچو آؤ ریل دکھاؤں
اس میں تم کو سیر کراؤں
اسٹیشن پر ہے یہ ٹھہری
دیکھو بھیڑ یہاں ہے کتنی
جلدی جلدی اس میں بیٹھو
دوڑ کے لاؤ ساماں بچو
دیکھو ریل چلی چھک چھک چھک
دھواں اڑاتی بھک بھک بھک
کالا کالا انجن اس کا
بالکل جو ہے ہاتھی جیسا
جھنڈی گارڈ دکھاتا جائے
انجن ریل چلاتا جائے
پٹڑی پر لہراتی جائے
اپنی شان دکھاتی جائے
کھیتوں میں دیہاتی بیٹھے
غور سے جو اس کو ہیں تکتے
دور وہ دیکھو سورج ڈوبا
منظر لگتا ہے اچھا
اپنی منزل بھی اب آئی
ریل سے اترو جلدی بھائی