دینِ حق دینِ اسلام
تاریکی میں ہر اقدام
قلب مشوِّش ہر ہر گام
منزل سے محروم تمام
لامذہب ہیں تشنہ کام
دینِ حق دینِ اسلام
رزق خدا کا کھاتے ہیں
گن ابلیس کے گاتے ہیں
دنیا میں پھیلاتے ہیں
اہلِ باطل فکرِ خام
دینِ حق دینِ اسلام
خلد کا شیریں جام لکھا
قسمت میں اسلام لکھا
دل میں اپنا نام لکھا
ہم پر مولیٰ کا انعام
دینِ حق دینِ اسلام
دیتا ہے پر لطف حیات
سکھلاتا ہے اچھی بات
دکھلاتا ہے راہِ نجات
قابلِ تقلید اس کا نظام
دینِ حق دینِ اسلام
جب سے کی قربان خوشی
ملتی ہے انجان خوشی
دل میں ہے ہر آن خوشی
لب پر ہر دم رب کا نام
دینِ حق دینِ اسلام
جب سے فدا ہے تجھ پہ اثرؔ
برف سی رکھی ہے دل پر
رب کی رضا میں ہے مُضمَر
چین سکوں راحت آرام
دینِ حق دینِ اسلام