06:55    , اتوار   ,   19    مئی   ,   2024

نظمیں

شاہین اقبال اثرؔ - جانوروں سےمتعلق کی نظمیں

1139 1 0 05

ہم نے کل اک دیکھی مکھی

اودی، نیلی، پیلی مکھی

 

ملٹی کلر ہو جس میں شامل

کم ہوتی ہے ایسی مکھی

 

اس نے ناک ہی کٹوا ڈالی

ناک پہ جوں ہی بیٹھی مکھی

 

موسمِ گرما میں ہر جانب

مکھی مکھی مکھی مکھی

 

سالن سے جب اس کو نکالا

چائے میں آ ٹپکی مکھی

 

لیکن اب مت پوچھنا ہم سے

پھر کیا تم نے چکھی مکھی

 

مکھی کی ہیں جتنی قسمیں

سب سے اچھی شہد کی مکھی

 

جوں ہی آم کا موسم آیا

ساتھ ہی آئی آم کی مکھی

 

مکھی کی برگیڈ نے دی داد

نظم جو میں نے لکھی مکھی

5.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔