04:29    , اتوار   ,   19    مئی   ,   2024

نظمیں

شاہین اقبال اثرؔ - بچوں کے ترانے

897 0 0 00

جو کھیلوں سے گھبراتا ہے

جو پڑھتا اور پڑھاتا ہے

وہ اچھے نمبر لاتا ہے

جو سوتا ہے وہ کھوتا ہے

جو جاگتا ہے وہ پاتا ہے

 

جو گندہ بچہ ہوتا ہے

وہ صبح کو اٹھ کر روتا ہے

منہ ہاتھ تلک نہیں دھوتا ہے

جو سوتا ہے وہ کھوتا ہے

جو جاگتا ہے وہ پاتا ہے

 

جو صبح سویرے اٹھ جائے

اور کر کے وضو مسجد آئے

وہ کیوں نہ بھلا صحت پائے

جو سوتا ہے وہ کھوتا ہے

جو جاگتا ہے وہ پاتا ہے

 

جو پڑھ کے عشاء سو جاتا ہے

نہیں قیمتی وقت گنواتا ہے

وہ اپنی منزل پاتا ہے

جو سوتا ہے وہ کھوتا ہے

جو جاگتا ہے وہ پاتا ہے

 

ماں باپ کی خدمت کرتا ہے

استاد کی عزت کرتا ہے

یوں حاصل رفعت کرتا ہے

جو سوتا ہے وہ کھوتا ہے

جو جاگتا ہے وہ پاتا ہے

0.0 " 0 "ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔