02:50    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

نظمیں

شاہین اقبال اثرؔ - بچوں کی دینی نظمیں

1124 1 0 00

مرغا ہو یا مرغی ہو

انڈا ہو یا زردی ہو

ہم کو اس سے کیا مطلب

گرمی ہو یا سردی ہو

ہم تو روزہ رکھیں گے

ذائقہ پیاس کا چکھیں گے

 

دن ہوں چھوٹے یا کہ بڑے

وقتِ سحر ہم ہوں گے کھڑے

چاہے میچ کے بعد ہمیں

چھ چھ گھنٹے سونا پڑے

ہم تو روزہ رکھیں گے

ذائقہ پیاس کا چکھیں گے

 

ہو جائیں گے حق پہ فدا

رب کی عبادت ہو گی ادا

بندوں پر تعمیل ہے فرض

حکمِ خدا ہے حکمِ خدا

ہم تو روزہ رکھیں گے

ذائقہ پیاس کا چکھیں گے

 

ثابت ہوں یا ٹوٹے ہوں

بچے ہوں یا چھوٹے ہوں

ہم کو کب ہے اس سے غرض

دُبلے ہوں یا موٹے ہوں

ہم تو روزہ رکھیں گے

ذائقہ پیاس کا چکھیں گے

 

کتنی ہی گرمی چھائی ہو

چاہے جون جولائی ہو

خالقِ جان پہ دیں گے جاں

جان پہ گو بن آئی ہو

ہم تو روزہ رکھیں گے

ذائقہ پیاس کا چکھیں گے

 

باز آئے ہم چوری سے

بیجا سینہ زوری سے

سچے دل سے کرتے ہیں

توبہ روزہ خوری سے

ہم تو روزہ رکھیں گے

ذائقہ پیاس کا چکھیں گے

 

دنیا کس کا ٹھکانہ ہے

سب کو عقبیٰ جانا ہے

گرچہ کھوئیں جان بھی ہم

ہم کو جنت پانا ہے

ہم تو روزہ رکھیں گے

ذائقہ پیاس کا چکھیں گے

0.0 " 0 "ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔