02:45    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

نظمیں

شاہین اقبال اثرؔ - بچوں کے ترانے

537 0 0 00

تم اس بچے کو چھوٹا مت سمجھنا

ہدف پر لگتے ہیں اس کے نشانے

ہیں اس کی دسترس میں کل زمانے

ذہانت اس کو بخشی ہے خدا نے

تم اس بچے کو چھوٹا مت سمجھنا

کھرے سکے کو کھوٹا مت سمجھنا

 

کبھی تعلیم سے ہرگز نہ بھاگے

ہے پڑھنے لکھنے میں یہ سب سے آگے

کہ روزِ امتحاں شب بھر یہ جاگے

تم اس بچے کو چھوٹا مت سمجھنا

کھرے سکے کو کھوٹا مت سمجھنا

 

ہے اس کا ورد بیداری کی باتیں

کرے عقبیٰ کی تیاری کی باتیں

یہ کرتا ہے سمجھداری کی باتیں

تم اس بچے کو چھوٹا مت سمجھنا

کھرے سکے کو کھوٹا مت سمجھنا

 

یہ رشکِ لؤلؤ و مرجاں بنے گا

یقیناً عالمِ قرآں بنے گا

بڑا ہو کر بڑا انساں بنے گا

تم اس بچے کو چھوٹا مت سمجھنا

کھرے سکے کو کھوٹا مت سمجھنا

0.0 " 0 "ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔