11:34    , ہفتہ   ,   18    مئی   ,   2024

اسد اللہ خان غالب کی شاعری

983 1 0 10

رہیے اب ایسی جگہ چل کر جہاں کوئی نہ ہو

ہم سخن کوئی نہ ہو اور ہم زباں کوئی نہ ہو

 

بے درودیوار سا اک گھر بنایا چاہئیے

کوئی ہمسایہ نہ ہو اور پاسباں کوئی نہ ہو

 

پڑیے گر بیمارتو کوئی نہ ہو تیماردار

اور اگر مر جائیے تو نوحہ خواں کوئی نہ ہو

0.0 " 0 "ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

براہ راست 1 تبصرہ

ابنِ حسن
پڑیے گر بیمارتو کوئی نہ ہو تیماردار یہاں تیمار دار لکھنا غلط العام ہے۔ غالب نے یہاں بیمار دار لکھا ہے۔ اور اسی میں خوبصورتی ہی۔ تیمار دار بیمار کے پاس چند لمہوں کے لیے آتا ہے جبکہ بیمار دار بیمار کے پاس اس کی بیماری تک رہتا ہے۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔