02:51    , اتوار   ,   19    مئی   ,   2024

ابن انشاء کی شاعری

1444 2 0 15

جلےتو جلاؤ گوری، پیت کا الاؤ گوری

ابھی نہ بُجھاؤ گوری ابھی سے بُجھاؤ نا

 

پیت میں بِجوگ بھی ہے، کامنا کا سوگ بھی ہے

پیت بُرا روگ بھی ہے، لگےتو لگاؤ نا

 

گیسوؤں کا ناگنوں سے، بیرنوں ابھاگنوں سے

جوگنوں بیراگنوں سے کھیلتی ہی جاؤ نا

 

عاشقوں کا حال پوچھو، کرو تو خیال پوچھو

ایک دو سوال پوچھو، بات جو بڑھاؤ نا

 

رات کو اُداس دیکھیں، چاندکو نِراش دیکھیں

تُمہیں جو نہ پاس دیکھیں، آؤ پاس آؤ نا

 

شعر میں نظیر ٹھہرے، جوگ میں کبیر ٹھہرے

کبھی تھے فقیر ٹھہرے، اور جی لگاؤ نا

 

روپ رنگ مان دے دیں جی کا مکان دے دیں

کہو تُمہیں جان دے دیں، مانگ لو، لجاؤ نا

 

اور بھی ہزار ہوں گے جو کہ دعویدار ہوں گے

آپ پہ نثار ہوں گے ، کبھی آزماؤ نا

5.0 "3"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

براہ راست 1 تبصرہ

آصف حیات
السلام علیکم سر جی۔ آپ کا ویب سائٹ بہت معلوماتی ہے اسے میں ہر روز دیکھتا رہتا ہوں آپ کے کاؤش کو میں داددیتا ہوں۔ سر جی میں نے اردو ادب کے بارے میں دو بلاگ بنائیں ہیں اگر آپ کی مرضی ہو تو سر جی میرے ایک بلاگ کو بیک لنک دیجیے تا قیامت دعاگو رہوں گا۔ شکریہ https://literature-urduinfo.blogspot.com/

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔