02:43    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

سید مصطفیٰ حسین زیدی کی شاعری

932 1 0 05

آندھی چلی تو نقشِ کفِ پا نہیں ملا

دل جس سے مل گیا تھا دوبارہ نہیں ملا​

 

ہم انجمن میں سب کی طرف دیکھتے رہے

اپنی طرح سے کوئی اکیلا نہیں ملا​

 

آواز کو تو کون سمجھتا کہ دور دور

خاموشیوں کا درد شناسا نہیں ملا​

 

قدموں کو شوقِ آبلہ پائی تو مل گیا

لیکن بہ ظرفِ وسعت صحرا نہیں ملا​

 

کنعاں میں میں بھی نصیب ہوئی خود روئیدگی

چاکِ قبا کو دستِ زلیخا نہیں ملا​

 

مہر و وفا کے دشت نوردو جواب دو

تم کو بھی وہ غزال ملا یا نہیں ملا​

 

کچے گھڑے نے جیت لی ندی چڑھی ہوئی

مضبوط کشتیوں کو کنارہ نہیں ملا

5.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔