02:45    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

شاد عظیم آبادی کی شاعری

1024 2 0 04

ڈھونڈو گے اگر ملکوں ملکوں، ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم

ڈھونڈو گے اگر ملکوں ملکوں، ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم

تعبیر ہے جس کی حسرت و غم، اے ہم نفسو وہ خواب ہیں ہم

 

اے درد بتا کچھ تُو ہی بتا! اب تک یہ معمہ حل نہ ہوا

ہم میں ہے دلِ بےتاب نہاں یا آپ دلِ دلِ بےتاب ہیں ہم

 

میں حیرت و حسرت کا مارا، خاموش کھڑا ہوں ساحل پر

دریائے محبت کہتا ہے، آ! کچھ بھی نہیں پایاب ہیں ہم

 

لاکھوں ہی مسافر چلتے ہیں منزل پہ پہنچتے ہیں دو ایک

اے اہلِ زمانہ قدر کرو نایاب نہ ہوں، کم یاب ہیں ہم

 

مرغانِ قفس کو پھولوں نے، اے شاد! یہ کہلا بھیجا ہے

آ جاؤ جو تم کو آنا ہوایسے میں، ابھی شاداب ہیں ہم

4.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

شاد عظیم آبادی کی شاعری

مزید شاعری

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔