07:18    , اتوار   ,   05    مئی   ,   2024

فکاہیاتِ سرفراز

1221 1 0 05

سرفراز صدیقی - 2013-جولائی-10

عجوبہ ٹریفک

ہمارے ملک کی سڑکوں پر دن و رات رواں ووال، شور مچاتا، دھواں اڑاتا بھی رمینگتا، بھی جمود کا شکار (جس کے نتیجے میں سوار لٹیروں کا شکار اور بھی بھی چلتا ہوا بے ہنگم ٹریفک دنیا میں اپنی مثال آپ ہے۔ گو ہم نے دنیا بھر میں ایک سے ایک واہیات تم کے گاڑی چلانے والے دیکھے ہیں مگر اجتماعی طور پر جس بے ہودہ طریقے سے ہماری قوم اپنے ملک کی سڑکوں پر ناکارہ ترین گاڑیاں چلائی ہے اس کی نظیر دنیا میں شاید ہی نہیں اور ملتی ہو۔ ہم نے تو افریقہ کے
پس ماندہ ترین اور جہالت میں سر کے آخری بال تك ڈوبے ہوئے ممالک میں بھی ایاٹریفک نہیں دیکھا۔
اس مسئلے کی اصل وجہ ہے ہمارے ملک میں لائسنس گھر بیٹھے مل جانا۔ چاہے آپ لنگڑے ہوں، لولے ہوں، بہرے ہوں یا اندھے ہوں آپ
کے پاس اگر رشوت دینے کے پیسے موجود ہیں تو آپ کا لائسنس بننا کوئی مسئلی ہی نہیں۔ ہم نے تو یہاں مرے ہوئے شخص کا لائسنس بھی بنتے دیکھا ہے۔ اب کوئی بتائے کہ کیا عالم بالا میں براق چلانے کے لیے مرحوم نے لائسنس بنوانے کی وصیت کی تھی؟
پاکستان میں ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کے لیے نا تو گاڑی چلانے کی مشق کی ضرورت ہے اور نا ہی ٹریفک کے قوانین کے بارے میں آگہی ضروری
ہے۔ بس آپ کی جیب میں قائد اعظم محمد علی جناح صاحب کی تصویر والا کاغذی مکڑا ہو نا چاہیے۔ ٹریفک قوانین کے بارے میں عدم معلومات اور بی طریقے
سے گاڑی چلانے کے تجربے کے فقدان کی وجہ سے ہماری سڑ نہیں سو فیصد جان لیوا ہیں۔ اگر آپ یہاں ٹریفک کے حادثے سے بچے بھی رہے تو یقین فشار خون کے عارضے میں مبتلا ہو کر ایک دن حرکت قلب بند ہونے سے کسی سڑک پر ہی مر جائیں گے۔ آپ سڑک پر گاڑی لے کر جیسے ہی نکلتے ہیں گاڑی کی رفتار
کے ساتھ ساتھ آپ کا بلڈ پریشر بھی بڑھنا شروع ہو جاتا ہے۔ میں تو لگتا ہے کہ ہماری سڑکوں پر ٹریفک صرف اس لیے موجود ہے تا کہ آپ اپنی زندگی میں شنی کوئی بھی کالی بھولنے نا پائیں بلکہ ان پر آپ کو اتنا عبور ہو جائے کہ جس سے نت نئے مرکب الفاظ وجود میں آنے لگیں اور بابائے اردو مولوی عبدالحق کی روح کو سکون ہو کہ اردو کی کسی صنف نے لو ترقی کی ؟
عموما ہمارے یہاں کی سڑکوں پر 3 لین ہوتی ہیں۔ انتہائی بائیں جانب والی پٹی سست رفتار ٹریفک کے
لینے والی در میانی رفتار اور انتہائی دائیں جانب والی تیز رو۔ اگر آپ جلدی میں ہیں اور یہ سوچتے ہوئے گھر سے نکلے کہ اگر تیز رو میں چلیں گے تو سفر جلدی
طے ہو جائے گا تو آپ کو پاکستان کی سڑکوں اور عوام کے بارے میں خان بھی معلوم نہیں۔ تیز رو میں سست رفتاری سے گاڑی چلانا اور ملکی پٹی پر ہوائی جہاز کی رفتار سے گاڑی دوڑانا ہماری پاکستان قومیت کا طرہ امتیاز جس طرح امریکن قوم نے بغض برطانیہ میں انگریزی زبان کے الفاظ کی اداسی اور ہے میں ضد پیدا کر لی اسی طرح ہم نے بھی بعض عقل و شعور میں ٹریفک کے اصولوں میں دنیا سے اختلاف پیدا کر لیاہے۔ ہم بڑے فخر سے کہہ سکتے ہیں کے پاکستان دنیا کا وہ پہلا ملک بن چکا ہے جہاں سبز اشارے پر گاڑی آہستہ بلکہ روٹ لی جاتی ہے اور سرخ بتی پر ہم اپین میں بل فائٹنگ کی افتتاحی تقریب سے پہلے بیلوں کی دوڑ میں اندھا دھند بھاگتے بیلوں کی طرح دائیں بائیں کی فکرسے آزاد سیدھے دوڑتے ہوئے نکل جاتے ہیں۔ ہم نے بہت سے ڈرائیور حضرات سے اکي بابت دریافت کیا تو یہ رمز آشکار ہوا کہ چونکہ یہاں ہر کم لال سگنل توڑتا ہے اس لیے سبز اشارے پر انسان کو مخالف سمت سے آنے والے قانون شکن سے ڈرنا چاہیے اور اپنی زندگی بچانے کے لیے سبز اشارے پر ڈٹ جانا چاہیے اور اس کے برعکس اگر بتی لال تو پھر تو بی جان نے غضب ناک بیل کی مانند دوڑیے ہے کوئی مائی کا لال پوچھنے والا؟
بغیر ہیڈ یا نیل لائٹ کے اندھیری سڑکوں پربعد دابل و تین عدد عیال موٹر سائکل چلانا غالبا ہمارا محبوب مشغلہ ہے۔ پچھے گاڑی چلانے والا جب ان کے سر پر بچ جاتا ہے تو اس بے چارے کو احساس ہوتا ہے کہ موت کتنی قریب آچکی ہے۔ مگر آگئے خراماں خراماں جاتی ہوئی سواری کو کچھ پتہ ہی نہیں پتا کےپچھے فرشتہ اجل ان کے کتنے قریب آ پہنچا تھا۔ بعضي مرتبہ موٹر سائیکل کی ڈم کی بتی اگر جل بھی رہی ہوتی ہے تو وہ بھی پیچھے بیٹھی بیگم صاحبہ کی دبیز چادر یا کالے برقعے کے نیچے نہیں اپنی قسمت پر پڑی سیاه چادر کو رو رہی ہوتی ہے۔ برقعہ پر یاد آیا کے ہماری خواتین سے زیادہ بہادر دنیا میں اور کوئی نہیں ! رات کو مد قوق روشنی میں ہائی وے پر کالے برقعے میں ٹریفک کے مخالف سمت منہ کر کے سڑک پار کرنے کا جگر صرف اور صرف ہماری خواتین میں ہے۔ دنیا کی کوئی اور عورت ایسا کر کے تودکھائے ! ن ه ر ہمار اٹریک بھی ٹھیک ہو سکتا ہے اور ساتھ ہی گیس اور مہنگے تیل کا مسئلہ بھی حل ہو سکتا ہے اگر ہم گاڑی کے اندر بیٹھے گدھے کو گاڑی کے آگے لگا دیں تو !

5.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔