02:25    , پیر   ,   06    مئی   ,   2024

فکاہیاتِ سرفراز

942 1 0 04

سرفراز صدیقی - 2013-جون-30

آئی ٹو آئی

آہ ! آخر کار ہم نے اپنی زندگی میں وہ منحوس دن بھی دیکھ ہی لیا کہ جب میں آئی ٹو آئی جیسی وڈیو دیکھنے اور سنے کا صدمہ جھیلنا پڑا۔ کسی نے پچ ہی کہا تھا کہ انسان کے گناہوں کا چل اس کو اسی دنیا ہی میں مل جاتا ہے۔
ہم نے جان بوجھ کر اسے گانے کے بجائے صرف وڈیو لکھا ہے کیوں کہ یہ جو کچھ بھی ہے اس کا تعلق تر و سنگیت کے قبیلے سے تو بالکل نہیں۔ طاہر شاہ کون ہے؟ کیا ظاہر شاہ کی نسل کا کوئی فرد ہے یہ تو ہم نہیں جانتے مگر اس نے جو کام کیا ہے وہ کمال کیا ہے اور شائد یا وا آدم سے لے کر اس شخص کے ظہور تک کسی اور نے اس کے خاندان میں اس طرح کا کوئی کام نہیں کیا ہوگا۔ ہمیں یقین ہے کے اس شخص کے آباو اجداد کی روحیں آج اپنی اپنی قبروں میں بے چین ہو گی اور اپنے اس سپوت کو کروٹ کروٹ کر رہی ہو گی۔
حیرت کی بات ہے کے راتوں رات فیس بک پر چھا گئی ہے یہ گو بھی نئے سر والی انسان نما سبزی۔ اس شخص کے بالوں کی لمبائی، سیاہی، چمک، گھونگر یالا پن اور پیچھے دار زلفوں کو دیکھ کر یقینا بہت سی لڑکیاں رشک و حسد سے پاگل ہوگئی جارہی ہوں گی۔ اس شخص کا کریئر گانے کی فیلڈ میں چلے نہ چلے مگر ہمیں قوی امید ہے کہ P & G یا Unilever والے اس کو بہت جلد یا تو Head
& Shoulders ، CLEAR یا پھر SUN SILK کے اشتہار کے لیے سائن کر لیں گے۔ ان کو دنیا میں اور کہاں ملیں گے اس جیسے اور بیجل بال؟
ا سلام ہے اس شخص کی عظمت کو کہ جس نے اتنا تھوڑا سا پیسہ خرچ کر کے وہ کام کیا ہے جو ہٹلر نے جنگ عظیم دوئم برپا کر کے اور لاکھوں لوگوں کو مار کر نہیں کیا۔ طاہر شاہ نے اذیت کے لفظ کو ایک نئی جہت دی ہے اور ایک نیا مفہوم عطا کیا ہے۔ کان و آنکھ کی اس اذیت کو چھیل کر انسان کے دل میں شدت سے خوہش ابھرتی ہے کہ جو کچھ میری آنکھ اور کان، دماغ اور روح کے ساتھ کیا گیا ہے وہی اس کے ساتھ بھی ہو لین : آئی ٹو آئی کا عذاب سہنے کی وجہ سے ہم اس بات کا تقاضا کرتے ہیں ہمیں چاہیے : an آئی فور anآئی ؟

4.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔