ماں ہماری وقار ہستی ہے
ان کے دم سے بہارِ ہستی ہے
رات دن کتنا کام کرتی ہیں
گھر کو جنت مقام کرتی ہیں
ہے انھیں فکر دادا ، دادی کی
چُنّی ، مُنّی کی ، شیری ، سعدی کی
بانٹیں سب ہی کو چاہتیں یکساں
پوری ہوں سب کی غایتیں یکساں
سارے گھر بھر کی چارہ گر ہمدم
اپنے پیاروں سے باخبر ہر دَم
کچھ صلہ ہم بھی دے دیں چاہت کا
حق ادا کر دیں ان کی محنت کا
با ادب ، با وقار بن جائیں
ماں کے دل کا قرار بن جائیں