سب کی آنکھوں کا ہے تارا بکرا
کتنا پیارا ہے ہمارا بکرا
اہلِ دنیا نے دکھائی جو چھری
سمت عقبیٰ کو سدھارا بکرا
اس کی صحت کا بھلا راز ہے کیا
مثلِ گائے ہے تمھارا بکرا
ہم نے سمجھا ہے انا کا خوگر
’’میں میں‘‘ کر کے جو پکار بکرا
جیسے بے چارہ ہو فاقے سے نڈھال
اس طرح کھاتا ہے چارہ بکرا
تیری آواز میں ہے سوز و گداز
دل کو کھینچے ترا نعرہ بکرا
آہ ظالم وہ قصائی بھائی
ہائے مظلوم بچارہ بکرا
چور اچکوں سے حفاظت کے لئے
باندھ کر رکھئے خدارا بکرا