جب بھی نظریں جھکاتی ہے گائے
دل ہمارا لبھاتی ہے گائے
خود تو قربان ہوتی ہے لیکن
ہم کو بسمل بناتی ہے گائے
دیکھتی ہی نہیں کسی کی سمت
گھاس جس وقت کھاتی ہے گائے
کتنی شرمیلی ہے ذرا دیکھو
ہم سے آنکھیں چراتی ہے گائے
دُم ہلاتی ہے سب کے آگے وہ
سب سے الفت جتاتی ہے گائے
ہے کوئی جاں فروش اس کی طرح
یوں زباں بھی چڑاتی ہے گائے
اچھے اچھے قصائی مانیں ہار
جب بپھرنے پہ آتی ہے گائے
جاں بناتی ہے جانے کتنوں کی
اپنی جاں سے تو جاتی ہے گائے
دردِ فرقت اسے ستاتا ہے
جب ہی آنسو بہاتی ہے گائے