08:35    , اتوار   ,   19    مئی   ,   2024

نظمیں

رؤف خیر - چھٹی

344 0 0 00

یہ چھٹیوں  کا دور بھی کیسا عجیب تھا

کیسے  گزر گیا،یہ پتہ ہی نہیں  چلا

راتیں  بڑی حسین تھیں  ٹی وی کی نذر تھیں 

اور دن تمام کھیل کے  میدان میں  کٹا

اپنی خوشی سے  چین سے  سوتے  تھے  رات کو

یہ اور بات وقت پہ کھاتے  نہیں  تھے  ہم

مرضی سے  جی رہے  تھے  بلا روک ٹوک ہی

سچ ہے  کہ روز روز نہاتے  نہیں  تھے  ہم

یہ بھی ہوا کہ ڈانٹ پڑی والدین کی

بھائی خفا ہوا تو بہن روٹھ بھی گئی

دشمن قریب آ گئے،کچھ دوست کھل گئے 

یوں  دوستوں  کی دوستی کچھ چھوٹ بھی گئی

اب مدرسے  نے  یاد دلایا کہ رات دن

ہوتے  نہیں  ہیں  رائگاں  کرنے  کے  واسطے 

ہر ہر قدم پہ خیرؔ ہزار امتحان ہیں 

اچھا ہوا کہ گرنے  سے  پہلے  سنبھل گئے 

0.0 " 0 "ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔