12:23    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

آفتاب مضطر کی شاعری

6469 8 0 24.3

ہر ظلم ترا یاد ہے، بھولا تو نہیں ہوں

اے وعدہ فراموش میں تجھ سا تو نہیں ہوں

 

ساحل پہ کھڑے ہو تمہیں کیا غم، چلے جانا

میں ڈوب رہا ہوں، ابھی ڈوبا تو نہیں ہوں

 

چپ چاپ سہی مصلحتاَ وقت کےہاتھوں

مجبور سہی وقت سے ہارا تو نہیں ہوں

 

مضطرؔ کیوں مجھے دیکھتا رہتا ہے زمانہ

دیوانہ سہی، اُن کا تماشا تو نہیں ہوں

4.3 "10"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

براہ راست 2 تبصرے

Shoaib
I like you web page It’s help me to enjoy my mother language
سبطین ضیا رضوی۔
لکھائی میں الفاظ پر الفاظ گرے ہوئے ہیں اور پڑھنے میں دقت پیش آ رہی ہے۔

آفتاب مضطر کی شاعری

مزید شاعری

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔