02:51    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

حبیب جالب کی شاعری

1241 3 0 04

کہیں آہ بن کے لب پر تیرا نام آ نہ جائے​

تجھے بے وفا کہوں میں وہ مقام آ نہ جائے​

ذرا زلف کو سنبھالو میرا دل دھڑک رہا ہے​

کوئی اور طائرِ دل تہِ دام آ نہ جائے​

جسے سُن کے ٹُوٹ جائے میرا آرزو بھرا دل​

تیری انجمن سے مجھ کو وہ پیام آ نہ جائے​

وہ جو منزلوں پہ لا کر کسی ہمسفر کو لوٹیں​

انہی رہزنوں میں تیرا کہیں نام آ نہ جائے​

یہ مہ و نجوم ہنس لیں میرے آنسوؤں پہ جالب​

میرا ماہتاب جب تک لبِ بام آ نہ جائے

4.0 "3"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔