01:05    , اتوار   ,   19    مئی   ,   2024

حبیب جالب کی شاعری

452 0 0 00

دل پر جو زخم ہیں وہ دکھائیں کسی کو کیا

اپنا شریکِ درد بنائیں کسی کو کیا

ہر شخص اپنے اپنے غموں میں ہے مبتلا

زنداں میں اپنے ساتھ رلائیں کسی کو کیا

بچھڑے ہوئے وہ یار وہ چھوڑے ہوئے دیار

رہ رہ کے ہم کو یاد جو آئیں کسی کو کیا

رونے کو اپنے حال پہ تنہائی ہے بہت

اس انجمن میں خود پہ ہنسائیں کسی کو کیا

وہ بات چھیڑ جس سے جھلکتا ہو سب کا غم

یادیں کسی کی تجھ کو ستائیں کسی کو کیا

سوئے ہوئے ہیں لوگ تو ہوں گے سکون سے

ہم جاگنے کا روگ لگائیں کسی کو کیا

جالب نہ آئے گا کوئی احوال پوچھنے

دیں شہرِ بے حساں میں صدائیں کسی کو کیا

0.0 " 0 "ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔