01:34    , اتوار   ,   19    مئی   ,   2024

حفیظ جالندھری کی شاعری

1660 2 0 00

مزرا قطب الدین ایبک

انہی افکار میں بیٹھا تھا میں اک دن جھکائے سر

در آرام گاہِ شاہِ قطب الدین ایبک پر

وہ قطب الدین وہ مرد مجاہد جس کی ہیبت سے 

یہ دنیا از سر نو جاگ اٹھی تھی خوابِ غفلت سے

یہ تربت ماتمی ہے ان حجازی شہسواروں کی 

مسلمانوں نے مٹی بیچ لی جن کے مزاروں‌ کی

نہ پڑھتا ہے یہاں پر فاتحہ کوئی نہ روتا ہے 

کسے معلوم ہے اس چھت کے نیچے کون سوتا ہے

مرے نزدیک اس تربت سے اب بھی شان پیدا ہے 

مزار مرد غازی سے عجب ایمان پیدا ہے 

نظر آتا ہے لہراتا ہوا اسلام کا جھنڈا

بہر سو نور پھیلاتا ہوا اسلام کا جھنڈا

صدائیں نعرہ ہائے جنگ کی آتی ہیں کانوں میں

بلند آہنگ تکبیریں سما جاتی ہیں‌ کانوں میں‌

نظر آتے ہیں‌ مجھکو سر خرو چہرے شہیدوں‌ کے

لہو کی ندیاں کھلتے ہوئے گلشن امیدوں کے

0.0 " 0 "ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔