03:10    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

جگر مراد آبادی کی شاعری

1253 0 0 20

دنیا کے ستم یاد نہ اپنی ہی وفا یاد

اب مجھ کو نہیں کچھ بھی محبت کے سوا یاد

میں شکوہ بلب تھا مجھے یہ بھی نہ رہا یاد

شاید کہ مرے بھولنے والے نے کیا یاد

کیا جانیے کیا ہو گیا اربابِ جنوں کو

جینے کی ادا یاد نہ مرنے کی ادا یاد

جب کوئی حسیں ہوتا ہے سرگرمِ نوازش

اس وقت وہ کچھ اور بھی آتے ہیں سوا یاد

میں ترکِ رہ و رسمِ جنوں کر ہی چکا تھا

کیوں آ گئی ایسے میں تری لغزشِ پا یاد

مدت ہوئی اک حادثۂ عشق کو لیکن

اب تک ہے ترے دل کے دھڑکنے کی صدا یاد

کیا لطف کہ میں اپنا پتہ آپ بتاؤں

کیجے کوئی بھولی ہوئی خاص اپنی ادا یاد​

0.0 " 0 "ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

براہ راست 2 تبصرے

Maha Khan
کیا لطف کہ میں اپنا پتا آپ بتاؤں کیجے کوئی بھولی ہوئی خاص اپنی ادا یاد
Wajid
Ye bolna kiya chati h ye samjh nhi arhi h

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔