11:43    , ہفتہ   ,   18    مئی   ,   2024

میر تقی میر کی شاعری

1339 4 0 05

راہِ دردِ عشق میں روتا ہے کیا​

آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا​

قافلے میں صبح کے اک شور ہے​

یعنی غافل ہم چلے سوتا ہے کیا​

سبز ہوتی ہی نہیں یہ سر زمیں​

تخم خواہشِ دل میں تُو بوتا ہے کیا​

یہ نشانِ عشق ہیں، جاتے نہیں​

داغ چھاتی کے عبث دھوتا ہے کیا​

غیرتِ یوسف ہے یہ وقتِ عزیز​

میر اس کو رائگاں کھوتا ہے کیا​

5.0 "2"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔