12:56    , اتوار   ,   19    مئی   ,   2024

ساغر صدیقی کی شاعری

882 0 0 05

یا رب تیرے جہان کے کیا حال ہو گئے

کچھ لوگ خواہشوں کے دلال ہو گئے

تپتی رہی ہے آس کی کرنوں پہ زندگی

لمحے جدائیوں کے ماہ و سال ہو گئے

بھولی ہے رنگ رنگ کو دنیا کی نر تکی !

نغمے ربابِ وقت کے بے تال ہو گئے

وحشت میں اپنے تار گریباں ہی دوستو

الجھے تو ہر قدم پہ گراںجال ہو گئے

ساغر جو کل کھلے تھے وہ غنچے کہاں گئے

ہنگامہ بہار میں پامال ہو گئے

5.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔