02:21    , اتوار   ,   19    مئی   ,   2024

شاہ نیاز کی شاعری

759 3 0 25

یار کو ہم نے جا بجا دیکھا

کہیں ظاہر کہیں چھپا دیکھا

 

کہیں ممکن ہوا کہیں واجب

کہیں فانی کہیں بقا دیکھا

 

دید اپنے کی تھی اسے خواہش

آپ کو ہر طرح بنا دیکھا

 

صورتِ گُل میں کھل کھلا کے ہنسا

شکل بلبل میں چہچہا دیکھا

 

شمع ہو کر کے اور پروانہ

آپ کو آپ میں جلا دیکھا

 

کر کے دعویٰ کہیں انالحق کا

بر سرِ دار وہ کھنچا دیکھا

 

تھا وہ برتر شما و ما سے نیاز

پھر وہی اب شما و ما دیکھا

 

کہیں ہے بادشاہ تخت نشیں

کہیں کاسہ لئے گدا دیکھا

 

کہیں عابد بنا کہیں زاہد

کہیں رندوں کا پیشوا دیکھا

 

کہیں وہ در لباسِ معشوقاں

بر سرِ ناز اور ادا دیکھا

 

کہیں عاشق نیاز کی صورت

سینہ بریاں و دل جلا دیکھا

5.0 "2"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

براہ راست 2 تبصرے

جہانزیب خان
عابدہ جی نے پڑھا ھے کمال ھے کمال
تبشیر
یہاں جو توصویر ہے کیا یہ واقعی ہے شاہ صاحب کی یا یہ کسی اور کی ہے؟

شاہ نیاز کی شاعری

مزید شاعری

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔