ایسی جان ہے، جانِ محمد صلی اللہ علیہ و سلم
کل عالم قربانِ محمد صلی اللہ علیہ و سلم
حسان و رومی و جامی، سب ہی جہاں شرمندہ ہوں
ہم کیا لکھیں شانِ محمد صلی اللہ علیہ و سلم
ساری امت، ساری عمر بھی گرچہ درودِ پاک پڑھے
ختم نہ ہو احسانِ محمد صلی اللہ علیہ و سلم
دنیا، عقبیٰ، برزخ، محشر، ہر عالم میں اس کا ظہور
ہر جانب فیضانِ محمد صلی اللہ علیہ و سلم
داڑھی کو تم لوگ بڑھاؤ مونچھوں کو باریک کرو
سن لیجے فرمانِ محمد صلی اللہ علیہ و سلم
اہلِ دنیا جنتے بھی ہیں، بن جائیں سب اہلِ بہشت
بس یہ تھا ارمانِ محمد صلی اللہ علیہ و سلم
مسلم، کافر، انساں، حیواں، سب ہی بہرہ مند ہوئے
برسا یوں بارانِ محمد صلی اللہ علیہ و سلم
عاشق ہے اللہ کا جو، وہ بن جائے پیروئے نبیﷺ
ناطق ہے قرآنِ محمد صلی اللہ علیہ و سلم
قابلِ دید ہو وجدان و افکار کی موجوں کا منظر
مل جائے عنوانِ محمد صلی اللہ علیہ و سلم