گرچہ چھوٹا بڑا ہے ٹوٹ بٹوٹ
ہر جگہ ایک سا ہے ٹوٹ بٹوٹ
گیند بلّے کا وہ کھلاڑی ہے
ٹسٹ میں کھیلتا ہے ٹوٹ بٹوٹ
کام آتا نہیں ہے یاروں کے
کِس مرض کی دوا ہے ٹوٹ بٹوٹ
جسم پر اُس کے کوئی ماس نہیں
چیل کا گھونسلا ہے ٹوٹ بٹوٹ
جس طرف بھی گیا نظر بٹّو
راستے میں مِلا ہے ٹوٹ بٹوٹ