02:48    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

نظمیں

اسمٰعیل میرٹھی - بچوں کی نظمیں

10900 24 2 182.6

جو چیز خدا نے ہے بنائی

اس میں ظاہر ہے خوش نمائی

 

کیا خوب ہے رنگ ڈھنگ سب کا

چھوٹی بڑی جس قدر ہیں اشیا

 

روشن چیزیں بنائیں اُس نے

اچھی شکلیں دکھائیں اُس نے

 

ہر چیز کی ہے ادا نرالی

حکمت سے نہیں ہے کوئی خالی

 

ننھی کلیاں چٹک رہی ہیں

چھوٹی چڑیاں پھُدک رہی ہیں

 

اُس کی قدرت سے پھول مہکے

پھولوں پہ پرندآ کے چہکے

 

چڑیوں کے عجیب پر لگائے

اور پھول ہیں عطر میں بسائے

 

چڑیوں کی ہے بھانت بھانتآواز

پھولوں کا جدا جدا ہے انداز

 

گائیں بھینسیں عجب بنائیں

کیا دودھ کی ندیاں بہائیں

 

پیدا کیے اونٹ بیل گھوڑے

ہر شے کے بنا دیے جوڑے

 

روشنآنکھیں بنائیں دو دو

قُدرت کی بہار دیکھنے کو

 

دو ہونٹ دیئے کہ منہ سے بولیں

شُکر اس کا کریں زبان کھولیں

2.6 "21"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

براہ راست 18 تبصرے

علی
مفہوم چاہئے
حسین
نثر چا ہیے
کفایت اللہ
جو چیز خدا نے بناٸ
Noor Fatima
Tashri
سمیر
تشریح
Aliya Mehdi
Markazi khayaal
Aliya
مکزی خیال
محمد ازان
خلاصہ چاہیے
Meerab Fatima
جے ایس جے
اس شعر کی تشریح ابھی
مہرش
عمران
فاروق
حکمت سے نہیں ہے کوئی خالی
ہیر
جو چیز خدا نے ہے بنائے کا تشریح
کانیات
ارشد
توصیف
تشریح
Saba
تشریح چا ہیۓ
حورین
مجھے اس شعر کی تشریح چاہیے
جمشید
تشريح

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔