02:50    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

نظمیں

اسمٰعیل میرٹھی - بچوں کی نظمیں

3827 11 0 44.2

کوے ہیں سب دیکھے بھالے

چونچ بھی کالی ، پر بھی کالے

 

کالی کالی وردی سب کی

اچھی خاصی ان کے ڈھب کی

 

کالی سینا کے ہیں سپاہی

ایک سی صورت ایک سیاہی

 

لیکن ہےآواز بُری سی

کان میں لگتی ہے چھُری سی

 

یوں تو ہے کوا حرص کا بندہ

کچھ بھی نہ چھوڑے پاک اور گندہ

 

اچھی ہے پر اُس کی عادت

بھائیوں کی کرتا ہے دعوت

 

کوئی ذرا سی چیز جو پالے

کھائے نہ جب تک سب کو بُلا لے

 

کھانے دانے پر ہے گرتا

پیٹ کے کارن گھر گھر پھرتا

 

دیکھ لو! وہ دیوار پہ بیٹھا

غلے کی ہے مار پہ بیٹھا

 

کیوں کر باندھوں اُس پہ نشانہ

بے صبرا ، چوکنا ، سیانا

 

کائیں کائیں پنکھ پسارے

کرتا ہے یہ بھوک کے مارے

 

 

تاک رہا ہے کونا کھترا

کُچھ دیکھا تو نیچے اُترا

 

اُس کو بسآتا ہے اُچھلنا

جانے کیا دو پاؤں سے چلنا

 

اُچھلا ، کُودا ، لپکا، سُکڑا

ہاتھ میں تھا بچے کے ٹکڑا

 

آنکھ بچا کر جھٹ لے بھاگا

واہ رے تیری پھُرتی کاگا!

 

ہا ہا کرتے رہ گئے گھر کے

یہ جا وہ جا چونچ میں بھر کے

4.2 "9"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

براہ راست 4 تبصرے

آمنہ
نظم میں کالی وردی سے کیا مراد ہے؟
طاہر نقاش
یہ نظم ہمارے پرائمری کے نصاب میں شامل تھی ۔ شاید یہ نظم ادھوری ہے کیونکہ مجھے یہ نظم زبانی یاد ہے آگے یوں ہے پیڑ پہ تھا چڑیا کا بسیرا اس کو بھی ظالم نے جا گھیرا ہاتھ لگا اک چھوٹا بچہ نوچا پھاڑا کھا گیا کچا چڑیا رو رو آس ہے کھوتی بےچارے کی جان کو روتی چیں چیں چیں چیں کرے دہائی اپنی بپتا سب کو سنائی کون ہے جو فریاد کو پہنچے بے چاری کی داد کو پہنچے
محمد وسیم
بہت ہی عمدہ نظم ہے اسے تعلیمی نصاب کا حصہ ہونا چاہیے
عطیہ اقبال زیدی
نظم بہت شاندار عنایت بھی ہے،حافظہ میں گونجتی ہے

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔