02:44    , بدھ   ,   26    نومبر   ,   2025

نظمیں

نظر زیدی - بچوں کی نظمیں

3181 8 1 63.5

ساری دُنیا اپنا گھر ہے

مِل کر اِسے سجاؤ

 

آپا دھاپی چھوڑ کے بچو!

پیار کے دیئے جلاؤ

 

کیسا غُصہ کیسی خفگی

کیسی مار کُٹائی

 

جو پھنستے ہیں ان باتوں میں

وہ شیطان کے بھائی

 

اچھی اچھی باتیں سیکھیں

سچائی کو مانیں

 

مِل کر کھیلیں مِل کر کھائیں

مِل کر سیر کو جائیں

 

رَنگ رَنگیلے پُھولوں والا

پیار کا باغ لگائیں

 

اُس سچے خالق نے بَچو!

اِنسان ہمیں بنایا

 

عَقل کا نُور عطا فَرما کر

رُتبہ خُوب بڑھایا

 

اچھے اچھے کاموں سے اَب

اپنی شان بڑھاؤ

 

ساری دُنیا اپنا گھر ہے

مِل کر اِسے سجاؤ

3.5 "10"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

براہ راست 6 تبصرے

زبیر
ساری دنیا اپنا گھر ہے اس سے شاعر کی کیا مراد ہے
Janzaib
Is nazam K asar ki tashree
ذاہد علی
یہاں ایک شعر کم ہے۔ سچی سچی باتیں سیکھیں والے شعر کے بعد یہ شعر تھا۔۔۔ جو سچے ہیں اس دنیا میں ان کو اپنا جانیں
نسیم خالد
اس نظم کا واضح مفہوم
Muqadass
ساری دنیا اپنا گھر ہے۔۔
عبداللہ ناصر سہارن
پڑھ کر بچپن یاد آ گیا ہے ہمارے کورس کی نظم تھی واہ

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔