05:29    , اتوار   ,   19    مئی   ,   2024

نظمیں

صوفی غلام مصطفیٰ تبسّم -

1587 2 0 15

تو زمین، آسماں کا مالِک

ساری دنیا جہان کا مالِک

میرے تن، میری جان کا مالک

 

آسماں پر جو چاند تارے ہیں

تو نے یہ نقش سب سنوارے ہیں

تیری قدرت کے سب نظارے ہیں

 

بھولے بھٹکوں کا رہنما تُو ہے

نا امیدوں کا آسرا تُو ہے

سب کے دکھ درد کی دوا تُو ہے

 

اپنے دُکھ سب تجھے سناتے ہیں

تیرے آگے ہی سر جھکاتے ہیں

تجھ سے دل کی مراد پاتے ہیں

5.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

براہ راست 1 تبصرہ

سید توحید اللّٰہ کاکاخیل
اسلام علیکم بہت ہی زبردست اور گہری شاعری ہے۔ الفاظ کا چناؤ بہترین ہے۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔