01:05    , اتوار   ,   19    مئی   ,   2024

احمد فراز کی شاعری

2224 0 0 01

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ

آ پھر سے مُجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ

 

پہلے سے مراسم نا سہی پھر بھی کبھی تو

رسمِ راہِ دنیا ہی نبھانے کے لیے آ

 

کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہم

تُو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لیے آ

 

کچھ تو میرے پندارِ محبت کا بھرم رکھ

تُو بھی تو مجھ کو منانے کے لیے آ

 

ایک عمر سے ہوں لذتِ گِریہ سے بھی محروم

اے راحتِ جان مجھ کو رُلانے کے لیے آ

 

اب تک دلِ خوش فہم کو تجھ سے ہیں امیدیں

یہ آخری شمعیں بھی بُجھانے کے لیے آ

1.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔