12:24    , جمعرات   ,   21    نومبر   ,   2024

فیض احمد فیض کی شاعری

1202 1 0 05

نصیب آزمانے کے دن آرہے ہیں

قریب ان کے آنے کے دن آرہے ہیں

جو دل سے کہا ہے، جو دل سے سنا ہے

سب اُن کو سنانے کے دن آرہے ہیں

ابھی سے دل و جاں سرِ راہ رکھ دو

کہ لٹنے لٹانے کے دن آرہے ہیں

ٹپکنے لگی اُن نگاہوں سے مستی

نگاہیں چرانے کے دن آرہے ہیں

صبا پھر ہمیں پوچھتی پھر رہی ہے

چمن کو سجانے کے دن آرہے ہیں

چلو فیض پھر سے کہیں دل لگائیں

سنا ہے ٹھکانے کے دن آرہے ہیں

5.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔