03:01    , اتوار   ,   19    مئی   ,   2024

حبیب جالب کی شاعری

1971 1 0 05

اس درد کی دنیا سے گزر کیوں نہیں جاتے

یہ لوگ بھی کیا لوگ ہیں مر کیوں نہیں جاتے

ہے کون زمانے میں مرا پوچھنے والا

ناداں ہیں جو کہتے ہیں کہ گھر کیوں نہیں جاتے

شعلے ہیں تو کیوں ان کو بھڑکتے نہیں دیکھا

ہیں خاک تو راہوں میں بکھر کیوں نہیں جاتے

آنسو بھی ہیں آنکھوں میں دعائیں بھی ہیں لب پر

بگڑے ہوئے حالات سنور کیوں نہیں جاتے

5.0 "1"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔