جوش ملیح آبادی (پیدائش: 5 دسمبر 1898ء - وفات: 22 فروری 1983ء) پورا نام شبیر حسین خاں جوش ملیح آبادی اردو ادب کے نامور اور قادر الکلام شاعر تھے۔ آپ آفریدی قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں۔
پ 5 دسمبر 1898ء کو اترپردیش ہندوستان کے مردم خیز علاقے ملیح آباد کے ایک علمی اور متمول گھرانے میں پیدا ہوئے۔ تقسیم ہند کے چند برسوں بعد ہجرت کر کے کراچی میں مستقل سکونت اختیار کر لی۔ جوش نہ صرف اپنی مادری زبان اردو میں ید طولیٰ رکھتے تھے بلکہ آپ عربی، فارسی، ہندی اور انگریزی پر عبور رکھتے تھے۔ اپنی اِسی خداداد لسانی صلاحیتوں کے وصف آپ نے قومی اردو لغت کی ترتیب و تالیف میں بھرپور علمی معاونت کی۔ نیز آپ نے انجمن ترقی اردو ( کراچی) اور دارالترجمہ (حیدرآباد دکن) میں بیش بہا خدمات انجام دیں۔ 22 فروری 1982ء کو آپ کا انتقال ہوا۔
برصغیر کے ممتاز شاعر جوش ملیح کو گزرے اکتیس برس ہوگے لیکن ان کی یادیں ابھی ہمارے دلوں میں نقش ہیں ہم کبھی بھی ان کی خدمات کو فراموش نہیں کرسکتے۔ تقسیم ہند کے چند سال بعد وہ پاکستان ہجرت کر گئے ان کا مجموعہ کلام لگ بھگ چوبیس مضامین پر مشتمل ہے۔ جوش نے تحریک آزادی میں بھی کا رہائے نمایاں انجام دیے۔
جوش مروت میں ایک ملازمت کے لیے کئی لوگوں کی سفارش کردیتے تھے ایک دفعہ ایک شخص کے ہمراہ سفارش کے لیے گئے افسر نے کہا اس کے لیے تو آپ نے کسی اور کی سفارش کی ہے فرمایا کہ اس مردود کو رکھ لیجئے کیونکہ مجھے ساتھ لایا ہے۔