07:50    , ہفتہ   ,   18    مئی   ,   2024

ناصر کاظمی کی شاعری

1404 2 0 04

دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا

وہ تری یاد تھی اب یاد آیا

آج مشکل تھا سنبھلنا اے دوست

تو مصیبت میں عجب یاد آیا

دن گزارا تھا بڑی مشکل سے

پھر تیرا وعدہ شب یاد آیا

تیرا بھولا ہوا  پیماِن وفا

مر رہیں گے اگر اب یاد آیا

پھر کئی لوگ نظر سے گزرے

پھر کوئی شہر طرب یاد آیا

حاِل دل ہم بھی ُسناتے لیکن

جب وہ ُرخصت ہوا تب یاد آیا

بیٹھ کر سایہ ُگل میں ناصر

ہم بہت روئے وہ جب یاد آیا​

4.0 "3"ووٹ وصول ہوئے۔ 

تبصرہ تحریر کریں۔:

اِس تحریر پر کوئی تبصرہ موجود نہیں۔

سرفراز صدیقی سوشل میڈیا پر

منجانب:سرفراز صدیقی۔ صفحات کو بنانے والے: زبیر ذیشان ۔