اپنی دُھن میں رہتا ہوں
میں بھی تیرے جیسا ہوں
او پچھلی رت کے ساتھی
اب کے برس میں تنہا ہوں
اپنی لہر ہے اپنا روگ
دریا ہوں اور پیاسا ہوں
تیری گلی میں سارا دن
دکھ کے کنکر چنتا ہوں
مجھ سے آنکھ ملائے کون
میں تیرا آئینہ ہوں
تو جیون کی بھری گلی
میں جنگل کا رستہ ہوں
آتی رت مجھ روئے گی
جاتی رت کا جھونکا ہوں